Gold 0

سونے کی قیمت میں آج پھر بڑا اضافہ: فی تولہ سونا 3 لاکھ 25 ہزار روپے

کراچی: آل پاکستان جیمز اینڈ جیولرز ایسوسی ایشن کے مطابق، ملک بھر میں سونے کی قیمتوں میں مسلسل اضافے کا رجحان جاری ہے۔ آج سونے کی فی تولہ قیمت میں 1,620 روپے کا اضافہ ہوا، جس کے بعد فی تولہ سونا 3 لاکھ 25 ہزار روپے کی بلند سطح پر پہنچ گیا ہے۔ اسی طرح، 10 گرام سونے کی قیمت میں 1,389 روپے کا اضافہ ہوا، اور اب یہ 2 لاکھ 78 ہزار 635 روپے ہو گئی ہے۔ عالمی مارکیٹ میں بھی سونے کی قیمت میں اضافہ دیکھا گیا، جہاں فی اونس سونا 10 ڈالر مہنگا ہو کر 3,084 ڈالر پر پہنچ گیا ہے۔

سونے کی قیمتوں میں حالیہ اضافہ عالمی مارکیٹ کے رجحانات کی عکاسی کرتا ہے۔ عالمی سطح پر سونے کی قیمتوں میں اضافے کی کئی وجوہات ہو سکتی ہیں، جن میں معاشی غیر یقینی صورتحال، امریکی ڈالر کی قدر میں کمی، اور عالمی سیاسی کشیدگی شامل ہیں۔ پاکستان میں سونے کی قیمتوں پر عالمی مارکیٹ کے علاوہ مقامی عوامل جیسے کہ پاکستانی روپے کی قدر میں کمی اور سونے کی طلب میں اضافہ بھی اثر انداز ہوتے ہیں۔ چونکہ پاکستان میں سونا زیادہ تر درآمد کیا جاتا ہے، اس لیے ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں کمی سے سونے کی قیمت براہ راست متاثر ہوتی ہے۔

سونے کی قیمتوں میں یہ اضافہ حالیہ ہفتوں کے رجحان کا تسلسل ہے۔ 24 مارچ 2025 کو سونے کی فی تولہ قیمت 3 لاکھ 18 ہزار 600 روپے تھی، جو 25 مارچ کو 800 روپے کی کمی کے بعد 3 لاکھ 17 ہزار 800 روپے ہو گئی تھی۔ اس کے بعد 27 مارچ کو قیمت میں 3,200 روپے کا بڑا اضافہ ہوا، جس سے فی تولہ سونا 3 لاکھ 21 ہزار روپے تک پہنچ گیا۔ 28 مارچ کو مزید 2,380 روپے کا اضافہ ہوا، اور اب 29 مارچ کو 1,620 روپے کے اضافے کے ساتھ سونا 3 لاکھ 25 ہزار روپے فی تولہ ہو گیا ہے۔ اس طرح، صرف ایک ہفتے کے دوران سونے کی قیمت میں مجموعی طور پر 6,400 روپے کا اضافہ ہوا ہے، جو کہ ایک نمایاں رجحان ہے۔

سونے کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ پاکستانی صارفین کے لیے تشویش کا باعث بن سکتا ہے، خاص طور پر ان کے لیے جو شادیوں کے سیزن یا سرمایہ کاری کے مقاصد کے لیے سونا خریدنا چاہتے ہیں۔ اگرچہ عالمی مارکیٹ میں سونے کی قیمت 3,084 ڈالر فی اونس تک پہنچ گئی ہے، جو کہ ایک بلند سطح ہے، لیکن یہ سوال اہم ہے کہ کیا یہ اضافہ پائیدار ہے؟ عالمی معاشی حالات، جیسے کہ امریکی فیڈرل ریزرو کی شرح سود میں تبدیلی یا عالمی سیاسی استحکام، سونے کی قیمتوں پر گہرا اثر ڈالتے ہیں۔ اگر عالمی مارکیٹ میں سونے کی طلب کم ہوتی ہے یا ڈالر کی قدر مستحکم ہوتی ہے، تو قیمتوں میں کمی کا امکان بھی موجود ہے۔

پاکستان کے تناظر میں، سونے کی قیمتوں میں اضافہ روپے کی قدر میں کمی سے بھی منسلک ہے۔ اگر پاکستانی روپے کی قدر مستحکم نہیں ہوتی، تو سونے کی قیمتیں مزید بڑھ سکتی ہیں، جو عام صارفین کے لیے مزید مشکلات کا باعث بنے گا۔ دوسری طرف، سونے کی قیمتوں میں اضافہ ان لوگوں کے لیے فائدہ مند ہو سکتا ہے جو اسے سرمایہ کاری کے طور پر دیکھتے ہیں، کیونکہ سونا روایتی طور پر معاشی غیر یقینی صورتحال کے دوران ایک محفوظ اثاثہ سمجھا جاتا ہے۔

X پر موجود پوسٹس کے مطابق، سونے کی قیمتوں میں اضافے پر عوام کے ملے جلے جذبات ہیں۔ کچھ صارفین نے اسے سرمایہ کاری کے لیے اچھا موقع قرار دیا، جبکہ دیگر نے اسے عام لوگوں کی قوت خرید سے باہر ہونے کی علامت سمجھا۔ تاہم، یہ پوسٹس غیر مصدقہ ہیں اور انہیں حتمی رائے کے طور پر پیش نہیں کیا جا سکتا۔

آج 29 مارچ 2025 کو سونے کی فی تولہ قیمت 3 لاکھ 25 ہزار روپے اور 10 گرام سونے کی قیمت 2 لاکھ 78 ہزار 635 روپے ہے، جو کہ حالیہ دنوں میں مسلسل اضافے کی عکاسی کرتی ہے۔ عالمی مارکیٹ میں سونے کی قیمت 3,084 ڈالر فی اونس تک پہنچ گئی ہے، جو اس اضافے کی بنیادی وجہ ہے۔ تاہم، پاکستانی صارفین کے لیے یہ ضروری ہے کہ وہ سونے کی خریداری سے پہلے عالمی اور مقامی معاشی حالات پر نظر رکھیں، کیونکہ قیمتوں میں اتار چڑھاؤ کا سلسلہ جاری رہ سکتا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں