ممبئی: بالی وڈ کے سپر اسٹار سلمان خان نے پاکستانی اداکاروں کے ساتھ کام کرنے کی خواہش کا اظہار کر دیا ہے۔ سلمان خان ان دنوں اپنی نئی فلم سکندر کی پروموشن میں مصروف ہیں، جو 30 مارچ 2025 کو بڑے پردے پر ریلیز ہو رہی ہے۔ فلم کی پروموشن کے دوران میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے پاکستانی اداکاروں کے ساتھ کام کرنے کے حوالے سے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔
جب سلمان خان سے سوال کیا گیا کہ کیا وہ پاکستانی اداکاروں کے ساتھ کام کرنا چاہیں گے، تو انہوں نے کہا، “میں پاکستانی اداکاروں کے ساتھ کام کرنے کے لیے تیار ہوں، وہ حکومت اور ویزے کی اجازت لے کر آ سکتے ہیں۔” انہوں نے مزید کہا کہ وہ فنکاروں کے درمیان تعاون کے حامی ہیں، اور اگر دونوں ممالک کے درمیان سیاسی حالات بہتر ہوں، تو وہ پاکستانی اداکاروں کے ساتھ کام کرنے میں خوشی محسوس کریں گے۔
ماضی میں کئی پاکستانی اداکار بالی وڈ میں کام کر چکے ہیں اور اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوا چکے ہیں۔ ان میں فواد خان (خوبصورت، کپور اینڈ سنز)، ماہرہ خان (رئیس)، سجل علی (موم)، علی ظفر (میرے برادر کی دلہن، چشمہ بدور)، جاوید شیخ (اوم شانتی اوم)، اور عمران عباس (کریچر 3D) شامل ہیں۔ تاہم، 2016 میں اڑی حملے کے بعد بھارت اور پاکستان کے درمیان کشیدگی بڑھنے کی وجہ سے پاکستانی فنکاروں پر بالی وڈ میں کام کرنے پر غیر سرکاری پابندی عائد ہو گئی تھی۔ اس کے بعد سے پاکستانی اداکاروں کا بالی وڈ میں کام کرنا تقریباً بند ہو گیا ہے، حالانکہ دونوں ممالک کے فنکار اکثر سوشل میڈیا اور بین الاقوامی فورمز پر ایک دوسرے کے کام کی تعریف کرتے رہتے ہیں۔
حال ہی میں پاکستانی اداکارہ ہانیہ عامر اور بھارتی گلوکار و اداکار دلجیت دوسانجھ کی فلم جانم کی خبریں سامنے آئی ہیں، جس کی ایک تصویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی۔ یہ فلم دونوں ممالک کے فنکاروں کے درمیان تعاون کی ایک نئی مثال بن سکتی ہے، لیکن یہ واضح نہیں کہ یہ فلم بالی وڈ کے بینر تلے بن رہی ہے یا کسی تیسرے ملک میں۔ اس کے علاوہ، پاکستانی اداکارہ صبا قمر نے بھی حال ہی میں ایک انٹرویو میں بتایا تھا کہ انہیں بالی وڈ سے کئی آفرز موصول ہوئی تھیں، لیکن سیاسی حالات کی وجہ سے وہ ان پر عمل نہیں کر سکیں۔
سلمان خان کا یہ بیان دونوں ممالک کے فنکاروں کے درمیان تعاون کی راہ ہموار کر سکتا ہے، لیکن اس کی کامیابی کا انحصار دونوں ممالک کے سیاسی حالات اور حکومتی پالیسیوں پر ہے۔ بھارت میں پاکستانی فنکاروں کے کام پر پابندی کے بعد سے دونوں ممالک کے درمیان ثقافتی تبادلے محدود ہو گئے ہیں۔ اگرچہ بھارتی فلم انڈسٹری کے کئی بڑے نام، جیسے کہ عامر خان، شاہ رخ خان، اور اب سلمان خان، پاکستانی فنکاروں کے ساتھ کام کرنے کی خواہش کا اظہار کر چکے ہیں، لیکن بھارتی حکومت اور کچھ انتہا پسند گروہوں کی جانب سے سخت موقف اس راہ میں بڑی رکاوٹ ہے۔
دوسری طرف، پاکستانی فنکاروں نے ہمیشہ بالی وڈ میں اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کیا ہے، اور ان کے کام کو بھارتی ناظرین نے بہت سراہا ہے۔ مثال کے طور پر، فواد خان کی فلم کپور اینڈ سنز نے بھارت میں 100 کروڑ روپے سے زیادہ کا بزنس کیا تھا، جبکہ ماہرہ خان کی فلم رئیس نے شاہ رخ خان کے ساتھ مل کر عالمی سطح پر 300 کروڑ روپے سے زیادہ کمائی کی تھی۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ دونوں ممالک کے فنکاروں کے درمیان تعاون نہ صرف فنکارانہ بلکہ معاشی طور پر بھی فائدہ مند ہو سکتا ہے۔
تاہم، سلمان خان کے بیان میں “حکومت اور ویزے کی اجازت” کا ذکر اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ سیاسی رکاوٹیں اب بھی بڑی ہیں۔ 2019 میں بھارتی سپریم کورٹ نے پاکستانی فنکاروں کے بالی وڈ میں کام کرنے پر پابندی کے خلاف دائر درخواست کو مسترد کر دیا تھا، جس سے یہ واضح ہو گیا تھا کہ جب تک دونوں ممالک کے درمیان سیاسی تعلقات بہتر نہیں ہوتے، ثقافتی تبادلہ ممکن نہیں ہوگا۔
X پر موجود پوسٹس کے مطابق، سلمان خان کے اس بیان پر پاکستانی اور بھارتی مداحوں نے مثبت ردعمل دیا ہے۔ کچھ پاکستانی مداحوں نے کہا کہ سلمان خان کا یہ بیان دونوں ممالک کے درمیان دوستی کا پیغام ہے، جبکہ کچھ بھارتی مداحوں نے پاکستانی اداکاروں کی صلاحیتوں کی تعریف کی۔ تاہم، کچھ صارفین نے سیاسی حالات کی وجہ سے اسے ایک “ناممکن خواب” قرار دیا۔ یہ پوسٹس غیر مصدقہ ہیں اور انہیں حتمی رائے کے طور پر پیش نہیں کیا جا سکتا۔
سلمان خان کا پاکستانی اداکاروں کے ساتھ کام کرنے کی خواہش کا اظہار دونوں ممالک کے فنکاروں کے درمیان تعاون کی راہ ہموار کرنے کی ایک کوشش ہے، لیکن اس کی کامیابی کا انحصار سیاسی حالات پر ہے۔ اگر دونوں ممالک کے درمیان تعلقات بہتر ہوتے ہیں، تو یہ تعاون نہ صرف فنکارانہ بلکہ ثقافتی اور معاشی طور پر بھی دونوں ممالک کے لیے فائدہ مند ہو سکتا ہے۔ فی الحال، سلمان خان کی فلم سکندر کی ریلیز پر شائقین کی نظریں ہیں، جو 30 مارچ 2025 کو سنیما گھروں کی زینت بنے گی۔