0

پاکستان کیخلاف نیوزی لینڈ اسکواڈ میں پاکستانی نژاد کھلاڑی محمد ارسلان عباس شامل

آکلینڈ: نیوزی لینڈ کرکٹ بورڈ نے پاکستان کے خلاف تین ون ڈے انٹرنیشنل میچوں کی سیریز کے لیے اپنے اسکواڈ کا اعلان کر دیا ہے، جس میں پاکستانی نژاد آل راؤنڈر محمد ارسلان عباس کو شامل کیا گیا ہے۔ محمد ارسلان عباس پاکستان کے سابق فرسٹ کلاس کرکٹر اظہر عباس کے بیٹے ہیں، جنہوں نے پاکستان میں ڈومیسٹک کرکٹ کھیلنے کے بعد نیوزی لینڈ میں اپنی کرکٹ کا سفر جاری رکھا اور اب وہاں کوچنگ کے فرائض بھی انجام دے رہے ہیں۔

محمد ارسلان عباس، جنہیں عام طور پر محمد عباس کہا جاتا ہے، نیوزی لینڈ کے ڈومیسٹک کرکٹ میں گزشتہ ڈھائی سال سے مسلسل اچھی کارکردگی دکھا رہے ہیں۔ ان کے والد اظہر عباس کے مطابق، محمد عباس کی کارکردگی میں تسلسل اور ان کی محنت کی بدولت انہیں نیوزی لینڈ کی قومی ٹیم میں جگہ ملی ہے۔ وہ 29 مارچ 2025 کو نیپئر میں پاکستان کے خلاف اپنا پہلا ون ڈے میچ کھیلیں گے۔ سیریز کے دیگر میچز 2 اور 5 اپریل کو کھیلے جائیں گے، جبکہ نیوزی لینڈ کی ٹیم کی قیادت ٹام لیتھم کریں گے۔

اظہر عباس پاکستان کے ضلع خانیوال کے ایک چھوٹے سے گاؤں روشن پور سے تعلق رکھتے ہیں۔ انہوں نے پاکستان میں ڈومیسٹک کرکٹ کھیلی، جہاں وہ زرعی ترقیاتی بینک کی ٹیم کی نمائندگی کرتے رہے۔ بعد میں وہ نیوزی لینڈ منتقل ہو گئے، جب ان کے بیٹے محمد عباس کی عمر صرف ایک سال تھی۔ نیوزی لینڈ میں بھی انہوں نے ڈومیسٹک کرکٹ کھیلنا جاری رکھا اور آکلینڈ اور ویلنگٹن کی ٹیموں کی نمائندگی کی۔ فی الحال، وہ ویلنگٹن فائر برڈز کے اسسٹنٹ کوچ کے طور پر خدمات انجام دے رہے ہیں اور نیوزی لینڈ پیس فاؤنڈیشن کے بانی بھی ہیں۔

اظہر عباس نے جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا، “ہم ہیں تو پاکستانی، لیکن یہاں رہتے ہوئے نیوزی لینڈ کی جانب سے کھیلنے کا موقع ملا۔ میرا تعلق خانیوال کے ایک چھوٹے سے گاؤں روشن پور سے ہے، جہاں سے میں نے کرکٹ کا آغاز کیا۔ پاکستان میں ڈومیسٹک کرکٹ کھیلنے کے بعد نیوزی لینڈ منتقل ہوا، اور یہاں بھی کرکٹ جاری رکھی۔”

اظہر عباس نے بتایا کہ انہوں نے محمد ارسلان عباس کو کرکٹر بنانے کا عزم اس وقت کیا جب وہ پیدا ہوئے تھے۔ انہوں نے کہا، “محمد عباس کا پورا نام محمد ارسلان عباس ہے۔ میں نے اسے پیدا ہوتے ہی کرکٹر بنانے کی ٹھان لی تھی۔ میرا ٹارگٹ تھا کہ بیٹے کو کرکٹر بناؤں، اور جو محنت اور تجربہ میں نے حاصل کیا، وہ سب عباس میں منتقل کیا۔” انہوں نے مزید کہا کہ “محمد عباس نیوزی لینڈ کی ڈومیسٹک کرکٹ میں ڈھائی سال سے کھیل رہا ہے، اور اس کی کارکردگی تسلسل کے ساتھ اچھی رہی ہے۔ وہ خود کو ایک فائٹر ثابت کرے گا اور حریف ٹیم کو ٹف ٹائم دینے کی کوشش کرتا ہے، چاہے وہ کوئی بھی ہو۔”

اظہر عباس نے یہ بھی کہا کہ ان کے لیے یہ بہت خوشی کی بات ہے کہ ان کے بیٹے کو پاکستان کے خلاف کھیلنے کا موقع مل رہا ہے۔ انہوں نے پاکستان ٹیم کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ “پاکستان کی ٹیم بھی اچھی ہے، اور یہ ایک اچھا میچ ہوگا۔”

نیوزی لینڈ کے اسکواڈ میں محمد ارسلان عباس کے علاوہ دیگر کھلاڑیوں میں ٹام لیتھم (کپتان)، آدی اشوک، مائیکل بریسویل، مارک چیپمین، جیکب ڈفی، ڈیرل مچل، نک کیلی، ول او رورک، بین سئیرز، نیتھن اسمتھ، اور ول ینگ شامل ہیں۔ تاہم، میچل سینٹنر، راچن رویندرا، ڈیون کانوے، اور گلین فلپس آئی پی ایل کی وجہ سے اس سیریز کا حصہ نہیں ہوں گے۔ اس اسکواڈ میں آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کے فائنل کھیلنے والے 8 کھلاڑی بھی شامل ہیں، جو اس سیریز کو مزید دلچسپ بناتے ہیں۔

محمد ارسلان عباس کی نیوزی لینڈ اسکواڈ میں شمولیت ایک اہم لمحہ ہے، خاص طور پر اس لیے کہ وہ پاکستان کے خلاف اپنا ڈیبیو کریں گے۔ ان کے والد کی کہانی سے ظاہر ہوتا ہے کہ کس طرح ایک چھوٹے سے گاؤں سے تعلق رکھنے والا کھلاڑی بین الاقوامی سطح پر اپنے بیٹے کی کامیابی کا باعث بن سکتا ہے۔ تاہم، یہ سوال اہم ہے کہ کیا محمد ارسلان عباس اپنی کارکردگی سے نیوزی لینڈ کی توقعات پر پورا اتر سکیں گے، خاص طور پر جب ان کے مدمقابل ان کی آبائی سرزمین کی ٹیم ہوگی۔

اس کے علاوہ، نیوزی لینڈ کی ٹیم سے کئی اہم کھلاڑیوں کی عدم موجودگی، جیسے کہ میچل سینٹنر اور راچن رویندرا، پاکستان کے لیے ایک موقع فراہم کرتی ہے کہ وہ اس سیریز میں برتری حاصل کرے۔ لیکن پاکستان کی حالیہ کارکردگی، خاص طور پر چیمپئنز ٹرافی 2025 میں ناکامی کے بعد، اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ ٹیم کو اپنی حکمت عملی اور بیٹنگ لائن اپ پر بہت کام کرنے کی ضرورت ہے۔ محمد ارسلان عباس جیسے نئے کھلاڑیوں کا سامنا پاکستان کے لیے ایک نیا چیلنج ہو سکتا ہے، کیونکہ ان کے کھیل کے بارے میں زیادہ معلومات ابھی تک سامنے نہیں آئیں۔

محمد ارسلان عباس کی نیوزی لینڈ اسکواڈ میں شمولیت نہ صرف ان کے خاندان بلکہ پاکستانی نژاد کھلاڑیوں کے لیے بھی ایک فخر کا لمحہ ہے۔ ان کے والد اظہر عباس کی محنت اور عزم کی بدولت ایک چھوٹے سے گاؤں سے تعلق رکھنے والا کھلاڑی بین الاقوامی سطح پر اپنی شناخت بنانے جا رہا ہے۔ یہ سیریز نہ صرف کرکٹ کے شائقین کے لیے دلچسپ ہوگی بلکہ محمد ارسلان عباس کے لیے بھی ایک بڑا امتحان ہوگی کہ وہ اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوا سکیں، خاص طور پر اپنی آبائی سرزمین کے خلاف کھیلتے ہوئے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں