آئی فون کے شوقین پاکستانی صارفین کے لیے ایک اہم خبر سامنے آئی ہے، جس کے مطابق امریکی ٹیکنالوجی کمپنی ایپل کے پاکستان میں تسلیم شدہ ڈسٹری بیوٹر مرسینٹائل نے آئی فون کی قیمتوں میں کمی اور ایک نئے ایکسچینج پروگرام کا اعلان کیا ہے۔ اس اقدام سے نہ صرف آئی فونز سستے ہوں گے بلکہ صارفین کو اپنے پرانے فونز کے بدلے نئے ماڈلز خریدنے کی سہولت بھی میسر ہوگی۔
مرسینٹائل نے پاکستان میں پہلی بار آئی فون ایکسچینج پروگرام متعارف کرایا ہے، جس کے تحت صارفین اپنے پرانے آئی فون ماڈلز دے کر بقیہ قیمت کا فرق ادا کرکے نئے آئی فونز حاصل کر سکتے ہیں۔ اس پروگرام کا مقصد صارفین کو جدید ٹیکنالوجی تک آسان رسائی فراہم کرنا ہے، خاص طور پر ان کے لیے جو نئے ماڈلز کی بلند قیمتوں کی وجہ سے اپ گریڈ کرنے سے قاصر تھے۔ مثال کے طور پر، اگر کوئی صارف اپنا آئی فون 12 ایکسچینج کرتا ہے، تو اسے اس کی مارکیٹ ویلیو کے مطابق رعایت دی جائے گی، اور وہ آئی فون 16 جیسے نئے ماڈلز سستے داموں خرید سکے گا۔
مرسینٹائل نے آئی فون 16 سیریز کی قیمتوں میں بھی نمایاں کمی کا اعلان کیا ہے، جو کہ حالیہ عالمی رجحانات اور پاکستانی مارکیٹ کے تقاضوں کے پیش نظر کی گئی ہے۔ عالمی سطح پر آئی فون 16 کی قیمتوں میں کمی کے بعد، پاکستان میں بھی اس کا اثر دیکھا جا رہا ہے۔ مثال کے طور پر، آئی فون 16 پرو میکس کی قیمت جو پہلے 4 لاکھ 50 ہزار روپے سے زائد تھی، اب 4 لاکھ روپے سے کم ہو کر تقریباً 3 لاکھ 90 ہزار روپے تک آ گئی ہے۔ اسی طرح، آئی فون 16 کی بنیادی ماڈل کی قیمت 2 لاکھ 80 ہزار روپے سے کم ہو کر 2 لاکھ 60 ہزار روپے تک پہنچ گئی ہے۔ یہ قیمتیں پی ٹی اے ٹیکس سمیت ہیں، جو کہ اب بھی پاکستانی صارفین کے لیے ایک بڑا خرچہ ہے، لیکن ایکسچینج پروگرام کے ساتھ یہ بوجھ کچھ کم ہو سکتا ہے۔
عالمی مارکیٹ میں آئی فون کی قیمتوں میں کمی کا رجحان حالیہ چند ماہ سے دیکھا جا رہا ہے۔ بھارت میں بھی آئی فون 16 کی قیمتوں میں بڑے پیمانے پر کمی کی گئی ہے، جہاں فلیپ کارٹ جیسے ای-کامرس پلیٹ فارمز پر اس کی قیمت کافی کم ہوئی ہے۔ اسی طرح، ایپل نے 2024 کے اوائل میں آئی فون 15 سیریز کی فروخت بڑھانے کے لیے قیمتوں میں کمی کی تھی، کیونکہ عالمی سطح پر مہنگائی اور کم ہوتی قوت خرید کی وجہ سے فروخت متاثر ہوئی تھی۔ پاکستان میں بھی، ڈالر کی قدر میں حالیہ استحکام (تقریباً 278 روپے فی ڈالر) اور ایف بی آر کی جانب سے موبائل فونز پر کسٹم ڈیوٹی میں کچھ رعایت دینے کی وجہ سے درآمد شدہ فونز کی قیمتوں پر مثبت اثر پڑا ہے۔
اگرچہ قیمتوں میں کمی کی گئی ہے، لیکن پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کے ٹیکسز اب بھی آئی فونز کی قیمتوں کو بلند رکھنے کا ایک بڑا سبب ہیں۔ آئی فون 16 پرو میکس پر پی ٹی اے ٹیکس تقریباً 1 لاکھ 20 ہزار روپے تک ہے، جبکہ بنیادی ماڈل پر یہ ٹیکس 90 ہزار روپے کے قریب ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر حکومت پی ٹی اے ٹیکسز میں مزید کمی کرے تو پاکستانی صارفین کے لیے آئی فونز مزید سستے ہو سکتے ہیں، جس سے ایپل کی مارکیٹ میں رسائی بڑھے گی۔
ایپل کے اس اقدام سے پاکستانی صارفین کو نہ صرف سستے آئی فونز خریدنے کا موقع ملے گا بلکہ ایکسچینج پروگرام کی بدولت وہ اپنے پرانے فونز کی قیمت کا فائدہ بھی اٹھا سکیں گے۔ مرسینٹائل کے ایک نمائندے نے بتایا کہ “ہمارا مقصد پاکستانی صارفین کو ایپل کی جدید ٹیکنالوجی تک رسائی دینا ہے، اور اس پروگرام کے ذریعے ہم ان کے لیے یہ عمل آسان بنا رہے ہیں۔” انہوں نے مزید کہا کہ آئی فون 16 سیریز کے علاوہ پرانے ماڈلز جیسے کہ آئی فون 14 اور 15 پر بھی خصوصی رعایت دی جا رہی ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ ایپل کی یہ حکمت عملی پاکستانی مارکیٹ میں اپنا حصہ بڑھانے کی کوشش ہے، کیونکہ پاکستان میں ابھی تک ایپل کا کوئی آفیشل سٹور نہیں ہے، اور زیادہ تر فونز تھرڈ پارٹی ڈسٹری بیوٹرز کے ذریعے فروخت ہوتے ہیں۔ اس کے علاوہ، ایپل کو سام سنگ، اوپو، اور ویوو جیسے اینڈرائیڈ برانڈز سے سخت مقابلہ ہے، جو سستی قیمتوں پر جدید فیچرز پیش کر رہے ہیں۔ ایکسچینج پروگرام اور قیمتوں میں کمی سے ایپل اپنے صارفین کی تعداد بڑھانے کی کوشش کر رہا ہے، لیکن پی ٹی اے ٹیکسز اور پاکستانی صارفین کی محدود قوت خرید اب بھی بڑی رکاوٹیں ہیں۔
پاکستانی شائقین نے اس خبر پر ملے جلے جذبات کا اظہار کیا ہے۔ کچھ صارفین کا کہنا ہے کہ ایکسچینج پروگرام ایک اچھا اقدام ہے، لیکن پی ٹی اے ٹیکسز کی وجہ سے نئے آئی فونز اب بھی ان کی پہنچ سے باہر ہیں۔ ایک شہری نے کہا کہ “اگر میں اپنا آئی فون 12 ایکسچینج کروں تو مجھے تقریباً 50 ہزار روپے کی رعایت مل سکتی ہے، لیکن پھر بھی آئی فون 16 کے لیے 2 لاکھ سے زائد ادا کرنا پڑیں گے، جو کہ بہت زیادہ ہے۔” دوسری جانب، کچھ شائقین نے اسے ایک مثبت قدم قرار دیا اور کہا کہ قیمتوں میں کمی سے ایپل کے فونز اب زیادہ قابل رسائی ہو جائیں گے۔
یہ اقدام ایپل کے لیے پاکستانی مارکیٹ میں اپنی جگہ مضبوط کرنے کا ایک اہم موقع ہے، لیکن اس کے کامیاب ہونے کے لیے حکومت کو بھی ٹیکسز میں نرمی اور مقامی سطح پر ایپل کے سٹورز کے قیام کی حوصلہ افزائی کرنی ہوگی۔