پاکستان کرکٹ ٹیم کے اوپننگ بیٹسمین امام الحق نے نیوزی لینڈ کے خلاف جاری ون ڈے سیریز کے بقیہ دونوں میچز میں فتح کے لیے پرامید انداز میں بات کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ماضی کی ناکامیوں کو بھلا کر ٹیم کم بیک کرنے کی مکمل صلاحیت رکھتی ہے۔
نیوزی لینڈ کے خلاف تین میچوں کی سیریز کے پہلے ون ڈے میں پاکستان کو 73 رنز سے شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ اس میچ میں امام الحق دائیں پاؤں کی انجری کی وجہ سے شرکت نہ کر سکے تھے۔ تاہم، اب صحت یاب ہو کر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ “جو کچھ ہو گیا، اس پر زیادہ بات کرنے کا فائدہ نہیں۔ ہمیں پوری امید ہے کہ سیریز کے باقی دونوں میچز ہم جیت سکتے ہیں۔”
امام الحق نے موجودہ حالات اور کنڈیشنز کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ “یہاں شروع میں بیٹنگ قدرے مشکل ہوتی ہے کیونکہ وکٹ پر باؤنس ہوتا ہے۔ لیکن اگر 15 سے 20 گیندیں کھیل لی جائیں تو رنز بننا شروع ہو جاتے ہیں۔ ہمیں ان کنڈیشنز میں کافی پریکٹس مل چکی ہے، جو ہمارے لیے فائدہ مند ثابت ہوگی۔” انہوں نے بولنگ یونٹ کے بارے میں کہا کہ “نسیم شاہ اور حارث رؤف کے علاوہ ہمارے زیادہ تر بولرز نئے ہیں، لیکن ان میں صلاحیت موجود ہے۔”
قومی بیٹسمین نے ٹیم کے مجموعی مورال اور صلاحیت پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ “ہماری ون ڈے ٹیم میں تجربہ کار کھلاڑی شامل ہیں جنہوں نے پاکستان کے لیے کئی میچز جیتے ہیں۔ ایک وقت تھا جب ہماری ون ڈے ٹیم شاندار کارکردگی دکھاتی تھی۔ اب جو کچھ پیچھے رہ گیا اسے بھول کر ہمیں آگے بڑھنا ہے۔ یہ ٹیم مشکل حالات سے نکلنے اور کامیابی حاصل کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔” انہوں نے مزید کہا کہ “چیمپئنز ٹرافی کے بعد ٹیم کا حوصلہ بلند ہے، اور ہم ان مشکل کنڈیشنز میں لڑ کر جیت حاصل کرنا چاہتے ہیں تاکہ اعتماد میں اضافہ ہو۔”
امام الحق نے اپنے ذاتی سفر کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ “میں نے 6 سے 8 سال تک مسلسل قومی ٹیم کے لیے کھیلا۔ جب ٹیم میں جگہ نہیں بنتی تو یہ کھلاڑی کے لیے سیکھنے کا موقع ہوتا ہے۔ گزشتہ 6 سے 7 ماہ میں میں نے ہر قسم کی ڈومیسٹک کرکٹ کھیلی، جو میرے لیے بہت مددگار ثابت ہوئی۔” انہوں نے اپنے اہداف کے بارے میں کہا کہ “میرا کوئی بڑا گول نہیں ہے کیونکہ بڑے اہداف دباؤ کا باعث بنتے ہیں۔ میری کوشش ہوتی ہے کہ جب گراؤنڈ میں جاؤں تو میچ جیتنے میں میرا کردار ہو۔”
پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان سیریز کا دوسرا ون ڈے میچ کل یکم اپریل 2025 کو کھیلا جائے گا۔ شائقین کی نظریں اس میچ پر مرکوز ہیں کہ آیا پاکستان ٹیم پہلے میچ کی ناکامی سے سبق سیکھتے ہوئے سیریز کو برابر کر پاتی ہے یا نہیں۔ امام الحق کی واپسی اور ان کا پراعتماد رویہ ٹیم کے لیے حوصلہ افزائی کا باعث بن سکتا ہے۔
یہ سیریز پاکستان کے لیے نہ صرف نیوزی لینڈ کے خلاف کارکردگی بہتر کرنے کا موقع ہے بلکہ آنے والے بڑے ٹورنامنٹس کے لیے تیاری کا بھی ایک اہم مرحلہ ثابت ہو سکتی ہے۔