ایک نئی تحقیق کے مطابق درمیانی عمر میں ایک آسان عادت اپنانے سے آپ بڑھاپے میں متعدد دائمی امراض سے خود کو محفوظ رکھ سکتے ہیں۔ یہ عادت ہے صحت بخش غذائی انتخاب، جو آپ کو 70 سال کی عمر تک جسمانی اور ذہنی طور پر چاق و چوبند رکھنے میں مدد دے سکتی ہے۔
امریکا کی ہارورڈ ٹی ایچ چن اسکول آف پبلک ہیلتھ کی جانب سے کی گئی اس تحقیق میں ایک لاکھ سے زائد افراد کی غذائی عادات کا 30 سال تک جائزہ لیا گیا۔ نتائج سے پتا چلا کہ جو لوگ اپنی غذا میں سبزیوں، پھلوں، سالم اناج اور گریوں کو ترجیح دیتے ہیں، اور الٹرا پراسیسڈ غذاؤں سے پرہیز کرتے ہیں، وہ بڑھاپے میں دائمی بیماریوں سے بچنے کے امکانات کو نمایاں طور پر بڑھا لیتے ہیں۔
تحقیق میں شامل افراد کی عمریں 1986 میں 39 سے 69 سال کے درمیان تھیں، اور ان کی صحت کا جائزہ 2016 تک لیا گیا۔ 70 سال کی عمر میں ان کی جسمانی صلاحیتوں (جیسے سیڑھیاں چڑھنا یا روزمرہ کے کام کرنا) اور ذہنی فٹنس کا معائنہ کیا گیا۔ محققین نے 11 بڑے دائمی امراض، جیسے کہ کینسر، ذیابیطس، دل کے امراض، اور فالج، کی موجودگی کو بھی جانچا۔
نتائج سے معلوم ہوا کہ جن افراد نے روزانہ زیادہ مقدار میں پھل، سبزیاں، اور دالیں کھائیں، اور سرخ گوشت، میٹھے مشروبات، اور پراسیسڈ جوسز سے گریز کیا، ان کے صحت مند بڑھاپے تک پہنچنے کے امکانات 86 فیصد تک بڑھ گئے۔ صرف 10 فیصد سے کم افراد ہی 70 سال کی عمر میں مکمل طور پر صحت مند حالت میں پہنچ سکے، یعنی وہ کسی بڑے مرض یا ڈپریشن سے پاک تھے اور روزمرہ کے کام خود انجام دے سکتے تھے۔
محققین کے مطابق صحت کے لیے بہترین غذائی پلان میں پھل، سبزیاں، سالم اناج، گریاں، اور دالیں شامل ہوتی ہیں، جبکہ مچھلی اور دودھ سے بنی اشیا کا معتدل استعمال بھی فائدہ مند ہوتا ہے۔ چکنائی والے گوشت اور پراسیسڈ غذاؤں کا استعمال کم سے کم رکھنا چاہیے۔ ایسی غذا بلڈ پریشر، کولیسٹرول، اور دل کی بیماریوں کے خطرات کو کم کرتی ہے، جو بڑھاپے میں عام مسائل بن جاتے ہیں۔
ماضی کی تحقیقات نے بھی اس بات کی تصدیق کی تھی کہ پھل اور سبزیوں سے بھرپور غذا کینسر اور دیگر سنگین امراض کے خطرے کو کم کرتی ہے۔ تاہم، اس نئی تحقیق میں عمر بڑھنے کے ساتھ صحت پر غذائی عادات کے طویل مدتی اثرات کو جانچا گیا، جو اسے منفرد بناتا ہے۔
محققین نے بتایا کہ گوشت کو مکمل طور پر ترک کرنے کی ضرورت نہیں، لیکن اسے محدود مقدار میں کھانا صحت کے لیے مفید ہے۔ مثال کے طور پر، مچھلی اور دودھ کی مصنوعات کا اعتدال میں استعمال جسم کو ضروری غذائی اجزا فراہم کرتا ہے، جبکہ زیادہ چکنائی والے گوشت سے پرہیز ضروری ہے۔
محققین نے تسلیم کیا کہ یہ تحقیق کچھ سوالات کو چھوڑ گئی ہے۔ مثال کے طور پر، اگر بچپن یا نوجوانی میں ناقص غذائی عادات رہی ہوں، تو کیا درمیانی عمر میں صحت بخش غذا اپنانے سے ان کے منفی اثرات کو مکمل طور پر ختم کیا جا سکتا ہے؟ اس کے جواب کے لیے مزید مطالعے کی ضرورت ہے۔
اس تحقیق کے نتائج، جو جرنل نیچر میڈیسن میں شائع ہوئے، اس بات پر زور دیتے ہیں کہ اچھی غذائی عادات نہ صرف لمبی عمر بلکہ معیاری زندگی کی ضمانت بھی ہیں۔ درمیانی عمر میں سبزیوں اور پھلوں کو ترجیح دینا اور پراسیسڈ غذاؤں سے دوری اختیار کرنا آپ کو بڑھاپے میں صحت مند اور فعال رکھ سکتا ہے۔ یہ ایک ایسی سادہ عادت ہے جو ہر فرد آسانی سے اپنا سکتا ہے۔