0

مردان کے گاؤں شموزئی میں ڈرون حملہ، 10 افراد جاں بحق، ایکسپریس ہائی وے پر احتجاج

مردان کی تحصیل کاٹلنگ کے گاؤں شموزئی میں رات گئے ایک ڈرون حملے میں بچوں اور خواتین سمیت 10 افراد جاں بحق ہو گئے۔ جاں بحق افراد کا تعلق ضلع سوات کی تحصیل بریکوٹ سے بتایا جاتا ہے، جو موسم کی تبدیلی کی وجہ سے مردان میں مقیم تھے اور پیشے کے لحاظ سے چرواہے تھے۔ اس واقعے کے بعد مردان اور سوات میں شدید غم و غصہ پایا جا رہا ہے، اور مقامی لوگوں نے احتجاج شروع کر دیا ہے۔
واقعے کے بعد مردان کے کئی دیہاتوں سے ایک ہزار سے زائد افراد نے جاں بحق افراد کی نعشوں کو اٹھا کر ایکسپریس ہائی وے پر رکھ دیا، جس سے روڈ کو مکمل طور پر ٹریفک کے لیے بند کر دیا گیا۔ احتجاج کرنے والوں کا مطالبہ ہے کہ ڈرون حملوں کی فوری تحقیقات کی جائیں اور ذمہ داروں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔

مردان پولیس موقع پر موجود ہے اور امن و امان برقرار رکھنے کے لیے ضروری اقدامات کر رہی ہے۔ ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر (ڈی پی او) ظہور بابر آفریدی نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ متبادل راستوں کا استعمال کریں، کیونکہ ایکسپریس ہائی وے پر ٹریفک کی روانی متاثر ہوئی ہے۔
جاں بحق افراد کا تعلق ضلع سوات کی تحصیل بریکوٹ سے تھا۔ آج تحصیل بریکوٹ میں ان کے قبیلے والوں نے بھی احتجاج کیا اور ڈرون حملے کی شدید مذمت کی۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ یہ افراد چرواہے تھے اور موسم کی تبدیلی کی وجہ سے اپنے مویشیوں کے ساتھ مردان کے گاؤں شموزئی میں مقیم تھے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ پاکستانی حکومت اس واقعے کی تحقیقات کرے اور بین الاقوامی سطح پر اس کی مذمت کی جائے۔
شموزئی اور بریکوٹ کے رہائشیوں نے اس ڈرون حملے کو “بزدلانہ کارروائی” قرار دیتے ہوئے اس کی شدید مذمت کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ معصوم شہریوں، خاص طور پر بچوں اور خواتین، کو نشانہ بنانا انسانیت کے خلاف جرم ہے۔ احتجاج کرنے والوں نے پاکستانی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس واقعے کی شفاف تحقیقات کرے اور بین الاقوامی سطح پر ڈرون حملوں کے خلاف آواز اٹھائے۔

 

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں