0

یوم پاکستان آج ملی جوش و جذبے کے ساتھ منایا جا رہا ہے

آج ملک بھر میں یوم پاکستان نہایت جوش و خروش اور ملی جذبے کے ساتھ منایا جا رہا ہے۔ یہ دن پاکستان کی تاریخ میں ایک اہم سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے، کیونکہ 23 مارچ 1940 کو لاہور میں پیش کی گئی قرارداد پاکستان نے برصغیر کے مسلمانوں کے لیے ایک علیحدہ وطن کے خواب کو تعبیر دینے کی بنیاد رکھی تھی۔ اسی دن کے حوالے سے ہر سال قوم اپنے عظیم رہنماؤں کی قربانیوں کو یاد کرتی ہے اور ملکی ترقی و خوشحالی کے عزم کی تجدید کرتی ہے۔

دن کا آغاز وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں 31 توپوں کی سلامی سے ہوا، جبکہ صوبائی دارالحکومتوں لاہور، کراچی، کوئٹہ اور پشاور میں 21، 21 توپوں کی سلامی دی گئی۔ مساجد میں نماز فجر کے بعد ملک کی سلامتی، استحکام اور ترقی کے لیے خصوصی دعائیں مانگی گئیں۔ اس موقع پر سرکاری و نجی عمارتوں پر قومی پرچم لہرایا گیا اور شہروں میں سبز و سفید رنگوں کی رونق دیکھی گئی۔

یوم پاکستان کی مرکزی تقریب روایتی طور پر اسلام آباد کے پریڈ گراؤنڈ میں منعقد ہوئی، جہاں پاکستان کی تینوں مسلح افواج – بری، بحری اور فضائیہ – نے اپنی پیشہ ورانہ صلاحیتوں اور فوجی طاقت کا شاندار مظاہرہ کیا۔ اس پریڈ میں صدر مملکت آصف علی زرداری، وزیراعظم شہباز شریف، مسلح افواج کے سربراہان، وزراء، ارکان پارلیمنٹ، سفارت کاروں اور دیگر معززین نے شرکت کی۔ پریڈ کے دوران پاک فضائیہ کے جے ایف-17 تھنڈر اور ایف-16 طیاروں نے فضا میں شاندار پروازیں پیش کیں، جبکہ کمانڈوز نے فری فال کا مظاہرہ کرکے حاضرین سے خوب داد وصول کی۔

پریڈ میں جدید ہتھیاروں اور دفاعی ساز و سامان کی نمائش بھی کی گئی، جن میں شاہین تھری، بابر کروز میزائل اور دیگر اہم آلات شامل تھے۔ اس موقع پر علاقائی ثقافت کو اجاگر کرنے والے فلوٹس بھی پیش کیے گئے، جو پاکستان کے متنوع کلچر کی عکاسی کرتے تھے۔ ملی نغموں نے تقریب میں موجود شائقین کے جذبے کو دوبالا کردیا۔

یوم پاکستان کے موقع پر لاہور میں شاعر مشرق علامہ اقبال کے مزار اور کراچی میں بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح کے مزار پر گارڈز کی تبدیلی کی پروقار تقریبات منعقد ہوئیں۔ مزار اقبال پر پاک فضائیہ کے دستوں نے ذمہ داریاں سنبھالیں، جبکہ مزار قائد پر پاک بحریہ کے کیڈٹس نے گارڈز کی تبدیلی کی رسم ادا کی۔ ان تقریبات میں فوجی افسران نے پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی۔

صدر مملکت آصف علی زرداری نے اپنے پیغام میں کہا کہ “یوم پاکستان ہمیں قائداعظم کے وژن اور تحریک پاکستان کے کارکنوں کی قربانیوں کی یاد دلاتا ہے۔ آج کا دن ہمیں متحد ہوکر ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کا عہد کرنے کا موقع فراہم کرتا ہے۔” وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ “زندہ قومیں اپنے قومی دن جوش و خروش سے مناتی ہیں۔ ہمیں چاہیے کہ مل کر پاکستان کو ایک مضبوط اور خوشحال ملک بنائیں۔”

اسلام آباد کے علاوہ دیگر شہروں میں بھی یوم پاکستان کے حوالے سے مختلف پروگرامز کا اہتمام کیا گیا۔ اسکولوں، کالجوں اور یونیورسٹیوں میں خصوصی تقریبات منعقد ہوئیں، جہاں طلبہ نے قائداعظم اور علامہ اقبال کے نظریات پر مبنی تقاریر اور ٹیبلو پیش کیے۔ شہریوں نے ریلیوں میں حصہ لیا اور قومی پرچم کے رنگوں میں ملبوس ہوکر اپنے وطن سے محبت کا اظہار کیا۔

23 مارچ 1940 کو لاہور کے منٹو پارک (اب اقبال پارک) میں آل انڈیا مسلم لیگ کے اجلاس میں قرارداد پاکستان پیش کی گئی تھی، جسے شیر بنگال مولوی اے کے فضل الحق نے پیش کیا اور قائداعظم محمد علی جناح کی قیادت میں اسے منظور کیا گیا۔ اس قرارداد نے برصغیر کے مسلمانوں کے لیے ایک علیحدہ وطن کے قیام کی راہ ہموار کی، جو 14 اگست 1947 کو پاکستان کی شکل میں حقیقت بن گیا۔ اس کے علاوہ، 23 مارچ 1956 کو پاکستان نے اپنا پہلا آئین اپنایا، جس نے ملک کو دنیا کی پہلی اسلامی جمہوریہ کے طور پر متعارف کرایا۔

شہریوں نے یوم پاکستان کو نہ صرف ایک قومی تہوار کے طور پر منایا بلکہ اسے ملکی یکجہتی اور عزم کی تجدید کے دن کے طور پر بھی دیکھا۔ ایک شہری محمد اسلم نے کہا کہ “یہ دن ہمیں یاد دلاتا ہے کہ ہمارے آباؤ اجداد نے کتنی قربانیاں دے کر یہ وطن حاصل کیا۔ اب ہماری ذمہ داری ہے کہ اسے مضبوط بنائیں۔” ایک طالبہ نے کہا کہ “پریڈ دیکھ کر فخر ہوتا ہے کہ ہماری فوج ہمارے تحفظ کے لیے ہر وقت تیار ہے۔”

ماہرین کا کہنا ہے کہ آج کے دن کو محض جشن تک محدود نہیں رکھنا چاہیے بلکہ اسے ملک کے موجودہ چیلنجز پر غور کرنے کے لیے بھی استعمال کرنا چاہیے۔ معاشی مسائل، دہشت گردی اور علاقائی تناؤ جیسے موضوعات پر قابو پانے کے لیے قومی یکجہتی کی ضرورت پر زور دیا جا رہا ہے۔ رہنماؤں اور عوام نے مل کر پاکستان کو قائداعظم کے خوابوں کے مطابق ایک فلاحی ریاست بنانے کا عہد کیا۔

یوم پاکستان کا یہ دن نہ صرف ماضی کی عظیم جدوجہد کی یاد تازہ کرتا ہے بلکہ مستقبل کے لیے ایک روشن اور مضبوط پاکستان کی امید بھی جگاتا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں