0

اسلام آباد: قومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی کا بند کمرہ اجلاس پارلیمنٹ ہاؤس میں جاری ہے

اسلام آباد: قومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی کا بند کمرہ اجلاس پارلیمنٹ ہاؤس میں جاری ہے جس کے سلسلے میں سخت حفاظتی اقدامات کیے گئے ہیں۔

اجلاس میں شریک اہم رہنماؤں میں شامل ہیں:
– وزیراعظم شہباز شریف
– آرمی چیف جنرل عاصم منیر
– ڈی جی آئی ایس آئی عاصم ملک
– ڈی جی ایم او
– ڈی جی آئی بی فواد اسد
– وزیر دفاع خواجہ آصف
– وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ
– وزیر خزانہ محمد اورنگزیب
– احسن اقبال
– چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی
– مولانا فضل الرحمان
– خالد مقبول صدیقی
– جام کمال
– وزیرِ اعظم آزاد کشمیر
– وزیرِ اعلیٰ گلگت بلتستان
– چاروں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ، گورنرز اور آئی جی پولیس

اجلاس میں شریک پارٹی نمائندگان میں شامل ہیں:
– پیپلز پارٹی کے 16 اراکین پارلیمنٹ بلاول بھٹو کی سربراہی میں شریک ہوئے
– مسلم لیگ ق کے 2 اراکین پارلیمنٹ
– استحکام پاکستان پارٹی کے عبدالعلیم خان
– نیشنل پارٹی کے سینیٹر جان محمد
– مسلم لیگ ضیاء کے اعجازالحق

تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی بشیر خان ایوان میں پہنچے اور کچھ دیر رکنے کے بعد واپس چلے گئے۔ سربراہ بی این پی مینگل سردار اختر مینگل اور وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے اجلاس میں شرکت نہیں کی۔

سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے قومی سلامتی کے شرکاء کا خیرمقدم کیا۔ اجلاس کا آغاز تلاوت کلام پاک سے کیا گیا، تلاوت کلام پاک کے بعد قومی ترانہ بجایا گیا۔

وزیراعظم شہباز شریف نے اجلاس کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی ملک کے لیے ناسور بن گئی ہے اور اس کا دیرپا اور پائیدار حل نکالنا ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کی پاکستان کی سرزمین پر کوئی جگہ نہیں اور ہم نے ملک کو دہشت گردی سے مکمل پاک کرنے کا عزم کر رکھا ہے۔

پارلیمانی کمیٹی کو بلوچستان اور خیبرپختونخوا میں دہشت گردی کے حالیہ واقعات سے متعلق بریفنگ دی گئی۔ آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر اور ڈی جی ملٹری آپریشنز نے کمیٹی شرکاء کو بریفنگ دی۔

سربراہ جے یو آئی مولانا فضل الرحمان نے ریاست کی پالیسیوں میں تسلسل کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ ریاست کو کسی کی جنگ کا حصہ نہیں بننا چاہیے اور افغانستان کے خلاف جنگ میں حصہ بننے کا نقصان پاکستان کو بھگتنا پڑا۔ فضل الرحمان نے پی ٹی آئی کی غیر حاضری پر مایوسی کا اظہار کیا اور کہا کہ پی ٹی آئی مجھ سے مشورہ کرتی تو انہیں شرکت کا مشورہ دیتا۔

چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ افغانستان دہشتگردوں کی آماجگاہ بن چکا ہے اور دہشتگردوں کی مالی مدد کرنے والوں کا بھی پتہ لگانا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان میں دہشتگردی کا معاملہ بھرپور انداز میں سفارتی سطح پر اٹھانا ہوگا اور دنیا کو افغان حکومت کے کردار سے آگاہ کرنا ہوگا۔

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے قومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی سے خطاب کرتے ہوئے صوبہ خیبرپختونخوا کی داخلی و خارجی صورتحال سے متعلق آگاہ کیا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں